Sunday 23 August 2015

rain-painting

تصویرِ آب وگیاہ


 بارش میں تصویر کشی کے لئے ظاہرہے  کاغذ کا استعمال قدرے مُشکل ہے۔ چنانچہ پلاسٹک کے لفافے کو بطور قرطاس استعمال 

کیا گیا۔لفافے کو لکڑی کے   چوکھٹے میں دستی میخوں(thumb pins)کی مدد سے  جڑ دیا گیا۔بارش میں بیٹی نے باغ سے 

مُختلف  نوعیت کے پھُول پتے توڑے اور آبی رنگوں اور پھُول پتوں کو قرطاس پر سجا دیا۔












Thursday 20 August 2015

Takhti

ت سے تختی

اجزا

تختیاں
دوات
سیاہی
رنگین روشنائی
مُختلف قلمیں
گاچنی

 پانی سے تختی کو دھویا گیا۔پھر اس پر گاچنی رگڑی گئی۔ اس کے بعدتختی کو جُھلا کرخُشک کیا گیا۔ بچوں نے پنسل سے لکیریں 
کھینچیں اور روائتی سیاہی  بعدازاں رنگین روشنائی سے تختی پر حرُوفِ تہجی لکھے۔اس سرگرمی کا بُنیادی مقصد یہ تھا کہ بچوں کو 
لکھائی کے موجُودہ پُر آسائش طریقوں کی بجائے لکھنے کے روائتی ،صبر آزما اور مہارت طلب طریقے سے روشناس  کرایا 
جائے۔نیز اُنھیں کٹی قلم سے اُردوکے مروجہ رسم الخط سے مُتعارف کرایا جائے۔ اُردوکے لئے مخصوص قلم پکڑنے کا انداز  
ایک پنسل یا بال پوائینٹ کے پکڑنے سے یکسر مُختلف ہے۔













Wednesday 19 August 2015

Urdu-Alphabate

 
 
حرُوفِ تہجی
 
 
 
 
 استعمال شُدہ بوتلوں کے ڈھکن پر  حرُوفِ تہجی لکھ کر چسپاں کیے گئے۔ایک عمودی تختے پر حرُوفِ تہجی لکھے گئے۔ہر حرف 
 
کے ساتھ ایک دستی میخ (thumb pin)جڑ دی گئی۔پھر بچوں نےتلاش  کے بعد ڈھکنوں کو اپنی اصلی ترتیب کے مُقام پر 
 
میخوں میں لگا دیا گیا۔یہ سرگرمی حرُوفِ تہجی کی پہچان کے لئے مُفید ہے۔
 

 





 

Tuesday 4 August 2015

Month-of-independence

 
 
آزادی کا مہینہ مُبارک 
 
 
 
 
اجزا
 
اسٹایئرو فوم
 
مُوقلم
 
نیلا پوسٹر رنگ
 
لکڑی کی رنگین پتریاں
 
گُوند
 
کاغذ کا چاند تارہ
 

 


 
بچوں نے لکڑی کی رنگین پتریوں میں سے  سبز اور سفید پتریاں علیحدہ کیں۔اسٹایئروفوم یا گتّے کے طبق پر نیلا رنگ کیا۔اُس 
 
کے بعد گُوند کی مددسےسفید اور سبز پتریوں کو پاکستان کے پرچم کے مُطابق چسپاںکر دیا گیا۔بعدازاں کاغذ سےکاٹاگیاچاند  
 
تارہ جوڑ دیا گیا۔آزادی کامہینہ مُبارک ہو۔